نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے قومی جنرل سکریٹری اور بہار کے
کٹیہار سے رکن پارلیمنٹ طارق انور نے آج کہا کہ مرکزکی بھارتیہ جنتا
پارٹی(بی جےپی)حکومت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت لوگوں کی توجہ بھٹکانے کے
مقصد سے تین طلاق کے مسئلے کو طول دے رہی ہے۔ مسٹر انور نے دہلی روانہ ہونے
سے پہلے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ منصوبہ بند طریقے سے بی
جےپی حکومت اس معاملے کو اٹھانے میں لگی ہوئی ہے۔ملک میں غریبی اور بے
روزگاری سب سے بڑا مسئلہ ہیں جس پر مرکزی حکومت کی ذرا بھی توجہ نہیں
ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابات سے پہلے اسے دور کرنے کا وعدہ کیا
تھا لیکن اس میں وہ پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا
کہ تین طلاق کے مسئلہ کو جتنا طول دیا جارہا ہے،سچائی اتنی نہیں ہے۔ تین
طلاق کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اور تمام فریقوں کو دیکھا جارہا ہے۔لوگوں
کو آئین اور عدالت پر بھروسہ کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جو
روایت چلی آرہی ہے اس کے پیش نظر سیاسی پارٹیوں کو اس میں دخل نہیں دینا
چاہئے۔
مسٹر انور نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو پر بی جے
پی قانون ساز
کونسل کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی کے
الزامات پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سیاست میں کسی پر ذاتی
الزام لگانا ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی لیڈر مسٹر مودی کے
پاس ثبوت ہے تو اس کے لئے انہیں عدالت جانا چاہئے۔ این سی پی کے رہنما نے
کہا کہ آر جے ڈی کےصدر جناب یادو پر بی جے پی لیڈر مسٹرسشیل مودی ذاتی
الزام لگا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی بے نامی جائیداد کے لئے مہم چلا
رہے ہیں اور اس کے لئے التزام بھی کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے
پاس بے نامی جائیداد ہے تو اس کے لئے محکمہ انکم ٹیکس، انفورسمنٹ
ڈائریکٹوریٹ اور مرکزی تفتیشی بیورو جیسی قابل ایجنسیاں ہیں۔
مسٹر انور نے کہا کہ سیاست میں نظریہ کی جنگ ہونی چاہئے نہ کہ ذاتی۔ بی جے
پی لیڈر مسٹر سشیل مودی کے اخبارات میں بیان دینے سے کوئی بات حقائق پر
مبنی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے بہار میں حکمراں عظیم اتحاد کے اتحادی آر جے
ڈی اور جنتا دل یونائیٹڈ میں بیانات کو لے کر چل رہی زبانی جنگ کے سلسلے
میں پوچھے جانے پر کہا کہ دونوں پارٹیاں حقیقت کو سمجھ رہی ہیں اور ایسے
میں کوئی بھی قدم اٹھایا جانا خودکشی کئے جانے کے مانند ہوگا۔